نیویارک: ہزاروں سرکاری فلیٹ خالی، لاکھوں افراد رہائش کے منتظر

 نیویارک(ویب ڈیسک) نیویارک سٹی میں ہزاروں سرکاری فلیٹ خالی پڑے ہیں، جبکہ لاکھوں شہری رہائش کے شدید بحران کا سامنا کر رہے ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق اگر ان تمام خالی فلیٹوں کو اکٹھا کر دیا جائے تو وہ ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ سے بھی زیادہ جگہ گھیر لیں گے۔ یہ مسئلہ گزشتہ دو برسوں میں مزید سنگین ہو گیا ہے۔ آٹھ سال قبل بیٹی برنہارٹ نے نیویارک سٹی ہاؤسنگ اتھارٹی کے فلیٹ کے لیے درخواست دی تھی لیکن آج تک انتظار میں ہیں۔ اس وقت شہر میں 1 لاکھ 74 ہزار سے زائد افراد انتظار کی فہرست میں موجود ہیں۔ 2023 میں 4 ہزار 800 سرکاری اپارٹمنٹس خالی تھے جبکہ اب یہ تعداد بڑھ کر 5 ہزار 900 سے تجاوز کر گئی ہے، جو 23 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہے۔ ان فلیٹوں میں رہائش اس وقت تک ممکن نہیں جب تک مرمت اور لیڈ پینٹ و ایس بیسٹس کی صفائی مکمل نہ ہو جائے، جس میں چھ ماہ تک لگ سکتے ہیں۔ اپارٹمنٹ خالی ہونے کے بعد نئے کرایہ دار کے آنے میں اوسطاً 352 دن لگتے ہیں، جو دو سال قبل کے 412 دن سے کم ہیں ۔ سٹی کونسل کی رکن الیگزا ایویلیس نے اس صورتحال پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اس سے کم وقت میں پوری عمارتیں بنتے دیکھی ہیں۔ انہوں نے ایک بل پیش کیا ہے جس کے تحت ہر ماہ خالی اپارٹمنٹس کی تفصیلی رپورٹ دینا لازمی ہوگا۔ شہر کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ معلومات ویب سائٹ پر ہر ماہ اپ ڈیٹ کی جاتی ہیں، تاہم بعض کونسل ممبران کا اصرار ہے کہ محض اعداد و شمار نہیں بلکہ ہر اپارٹمنٹ کی لوکیشن اور خالی ہونے کی وجوہات بھی عوام کے سامنے لائی جائیں۔ ایویلیس کا کہنا ہے کہ مسلسل رپورٹنگ شفافیت اور احتساب کو یقینی بنانے کا ذریعہ ہے۔

This post was originally published on VOSA.