نیویارک: حراستی مرکز خراب صورتحال کے خلاف عدالتی حکم جاری

نیویارک(ویب ڈیسک) نیویارک کے 26 فیڈرل پلازہ میں حراستی مرکز کی حالیہ خراب صورتحال کے خلاف وفاقی جج نے عارضی عدالتی حکم جاری کر دیا ہے۔ 

جج لیوس کیپلن نے امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) کو ہدایت دی کہ ہر شخص کے لیے کم از کم 50 اسکوائر فٹ جگہ فراہم کی جائے، صاف بیڈنگ میٹ اور محفوظ جگہ مہیا کی جائے، ساتھ ہی غذائیت سے بھرپور کھانا، ادویات اور دیگر ضروری سہولیات بھی دی جائیں، اور قیدیوں کو وکلاء سے نجی بات چیت کا موقع دیا جائے۔ گزشتہ ماہ سامنے آنے والی ویڈیوز میں دکھایا گیا تھا کہ کمرے میں درجن سے زائد افراد موجود ہیں، کچھ فرش پر تھرمل کمبل پر لیٹے ہوئے ہیں جبکہ دو کھلے ٹوائلٹس صرف کمر تک دیوار سے الگ ہیں۔ وکلاء کے مطابق کئی افراد کو دنوں یا ہفتوں تک یہاں رکھا گیا مگر محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کا مؤقف ہے کہ یہ محض پروسیسنگ سینٹر ہے جہاں قلیل وقت کے لیے رکھا جاتا ہے۔ حراست میں موجود افراد کے وکلاء کا کہنا ہے کہ قیدی نہ نہا سکتے ہیں، نہ کپڑے بدل سکتے ہیں اور نہ دانت صاف کر سکتے ہیں، جبکہ ایک یا دو ٹوائلٹس 40 سے 90 افراد کے لیے ہیں۔ جج نے حکم دیا کہ جگہ کو دن میں تین بار صاف کیا جائے اور صابن، تولیے، خواتین کی ضروریات اور دیگر حفظان صحت کی اشیاء فراہم کی جائیں۔ اے سی ایل یو کے مطابق یہ فیصلہ واضح پیغام دیتا ہے کہ آئی سی ای لوگوں کو غیر انسانی حالات میں رکھ کر ان کے آئینی حقوق سے محروم نہیں کر سکتی۔

This post was originally published on VOSA.