سی ڈی سی میں بحران: ڈائریکٹر کا استعفیٰ دینے سے انکار

امریکی محکمہ صحت (HHS) اور سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (CDC) کے درمیان بڑا تصادم سامنے آیا ہے، جہاں سی ڈی سی کی ڈائریکٹر سوزن موناریز نے دباؤ کے باوجود استعفیٰ دینے سے انکار کر دیا۔

موناریز کے وکلا نے  بیان میں کہا کہ وہ سائنس کی بنیاد پر عوام کی خدمت کرنے والی شخصیت ہیں اور کسی سیاسی دباؤ کے تحت عہدہ نہیں چھوڑیں گی۔ان کا کہنا ہے کہ انہیں ان عہدوں سے ہٹانے کی کوشش اس لیے کی جارہی ہے کہ انہوں نے غیر سائنسی اور غیر ذمہ دارانہ ہدایات پر دستخط کرنے سے انکار کیا اور محنتی ماہرین کو فارغ کرنے کی مخالفت کی۔اس سے قبل محکمہ صحت نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اعلان کیا تھا کہ "سوزن موناریز اب سی ڈی سی کی ڈائریکٹر نہیں رہیں۔” تاہم وائٹ ہاؤس کی جانب سے اس پر کوئی باضابطہ تصدیق سامنے نہیں آئی۔موناریز صرف چار ہفتے قبل سینیٹ سے منظوری کے بعد ڈائریکٹر کے عہدے پر فائز ہوئی تھیں۔ وہ اس عہدے کے لیے دوسری نامزدگی تھیں، کیونکہ سابق صدر ٹرمپ کے پہلے امیدوار کو ویکسین سے متعلق شکوک کے باعث منظوری نہیں مل سکی تھی۔وزیر صحت کی جانب سے حالیہ مہینوں میں ویکسین پالیسی میں بڑی تبدیلیاں کی گئی ہیں، خصوصاً کووڈ-19 ویکسین کے حوالے سے۔ اب نئی ویکسین صرف 65 سال سے زائد عمر کے افراد یا پھر کم عمر مگر کسی مرض کے شکار مریضوں کو فراہم کی جائے گی، جب کہ پہلے یہ ہر شخص کے لیے دستیاب تھی۔ماہرین کے مطابق ڈائریکٹر موناریز نے انہی پالیسی تبدیلیوں پر اعتراض اٹھایا، جس کے بعد انہیں ہدف بنایا گیا۔اس تنازع کے دوران سی ڈی سی کے تین اعلیٰ افسران نے بھی استعفیٰ دے دیا ہے، جن میں چیف میڈیکل آفیسر ڈیب ہوری، ڈاکٹر ڈین جرنیگن اور ڈاکٹر ڈیمیٹری ڈسکالاکس شامل ہیں۔ انہوں نے اپنے استعفوں میں کہا کہ وہ "پبلک ہیلتھ کے سیاسی استعمال اور سائنسی فیصلوں میں مداخلت” کے باعث مزید ذمہ داریاں نبھا نہیں سکتے۔

This post was originally published on VOSA.