کیلفورنیا: امیگریشن کریک ڈاؤن سے خوف، کاروبار متاثر

امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر سان فرانسسکو میں امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں نے تارکین وطن اور مقامی کاروباروں میں سخت تشویش پیدا کر دی ہے۔ 

ماہرین کے مطابق شہر میں ہزاروں غیر قانونی تارکین وطن رہتے ہیں اور کئی صنعتیں ان کی محنت پر انحصار کرتی ہیں۔امیگریشن وکلا اور مقامی تنظیموں کا کہنا ہے کہ لوگ معمول کی زندگی گزارنے سے بھی ڈرنے لگے ہیں۔ کئی مزدور روزگار کی تلاش یا کمیونٹی سینٹرز جانے سے کتراتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق کیلیفورنیا میں 22 لاکھ سے زائد غیر قانونی تارکین وطن ہیں جو ریاست کی مجموعی افرادی قوت کا 8 فیصد بنتے ہیں اور زرعی و تعمیراتی صنعت میں نمایاں کردار ادا کرتے ہیں۔سان فرانسسکو میں اب تک درجنوں گرفتاریاں ہو چکی ہیں، زیادہ تر وفاقی امیگریشن کورٹ کے قریب، جہاں لوگ اپنے کیس کے لیے رپورٹ کرنے آتے ہیں۔ اس صورتحال سے مقامی کاروبار، خاص طور پر ریسٹورنٹس، صحت اور گھریلو خدمت کے شعبے متاثر ہوئے ہیں۔مقامی لیبر یونینز اور کمیونٹی گروپس کا کہنا ہے کہ بڑھتی گرفتاریوں اور چھاپوں کے خدشات نے نہ صرف تارکین وطن بلکہ مریضوں اور ان کے اہل خانہ کو بھی غیر یقینی صورتحال میں ڈال دیا ہے۔

This post was originally published on VOSA.