
ہیومن رائٹس واچ (HRW) نے امریکی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر مہاجرین اور پناہ کے متلاشی افراد کو کیوبا کے گوانتانامو بے ڈٹینشن سینٹر منتقل کرنا بند کیا جائے۔
تنظیم کا کہنا ہے کہ وہاں قیدیوں کو “غیر انسانی اور تکلیف دہ حالات” میں رکھا جا رہا ہے، جو بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔HRW کے مطابق کئی قیدیوں نے بتایا کہ انہیں بغیر اطلاع اور وضاحت کے گوانتانامو منتقل کیا گیا، جہاں انہیں خاندان سے رابطے کے بغیر، غیر صحت مند حالات میں رکھا گیا۔ تنظیم نے زور دیا کہ کسی بھی پناہ گزین کو اس طرح کے مقام پر قید کرنا ناقابل قبول ہے۔صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں سال جنوری میں ایک میمورنڈم پر دستخط کیے تھے، جس کے تحت گوانتانامو کے “مائیگرنٹس آپریشنز سینٹر” کی توسیع کر کے وہاں 30 ہزار تک تارکین وطن رکھنے کی گنجائش بڑھائی گئی۔ فروری میں تقریباً 200 وینیزویلا کے مہاجرین کو وہاں منتقل کیا گیا، جن میں سے بیشتر کو بعد میں ملک بدر کر دیا گیا۔امریکن سول لبرٹیز یونین (ACLU) اور دیگر تنظیموں نے عدالت میں ان منتقلیوں کو چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ قیدیوں کو وکلا تک رسائی اور شفاف قانونی عمل سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی اس اقدام کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور یاد دلایا کہ گوانتانامو بے پہلے ہی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور تشدد کی علامت بن چکا ہے۔
This post was originally published on VOSA.